نریندر دامودر داس مودی جب سے چیف منسٹر گجرات بنے، تاحال متعدد منفی باتوں کے لیے جانے گئے۔ میں بھی تمام تر منفی باتوں اور غلطیوں بلکہ فاش غلطیوں کے لیے ان کا سخت ناقد ہوں۔ تاہم، ہر انسان میں کوئی نہ کوئی ہنر یا خوبی موجود ہوتی ہے کے مصداق میں سمجھتا ہوں کہ چیف منسٹری کے دور میں 2002 گجرات فسادات سے لے کر وزارت عظمیٰ کے دوران نوٹ بندی، ناقص جی ایس ٹی، جموں و کشمیر کے خصوصی درجہ سے آرٹیکل 370 کی تنسیخ اور اس کے بعد 75 روز سے وہاں انسانی حقوق کی لگاتار خلاف ورزیوں کے باوجود وزیراعظم مودی نے اپنے امیج پر جس طرح تشہیر کی پرت چڑھائی ہوئی ہے، اس کی داد تو دینا پڑے گا۔


مودی چینی صدر شی جن پنگ ہوں کہ جاپانی وزیراعظم شینزو آبے یا امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سبھی کو اپنے تشہیری امیج کے جال میں پھانس چکے ہیں۔ اس پس منظر میں بالی ووڈ کی کیا اوقات ہے؟ ہفتہ کو نئی دہلی میں وزیراعظم کی سرکاری قیامگاہ پر فلمی شخصیتوں کا جھرمٹ دیکھنے میں آیا۔ ان سے وزیراعظم کی ملاقات کا بنیادی سبب بتایا گیا کہ گاندھی کی کی پیدائش کے 150 سال کی تکمیل پر مرکزی حکومت زبردست جشن منانے کا منصوبہ رکھتی ہے جس میں بالی ووڈ کے یادگار رول کی توقع ہے۔ 


یہ قصہ عجیب ہے کہ ایک طرف مہاراشٹرا کی بی جے پی یونٹ بابائے قوم گاندھی جی کے قاتل نتھورام گوڈسے جس تنظیم سے وابستہ رہے، اسی آر ایس ایس کے نظریہ ساز ساورکر کو ملک کا اعلیٰ ترین شہری اعزاز ’بھارت رتن‘ دینے کی تجویز کو اسمبلی چناو کا انتخابی وعدہ بنانا چاہتی ہے۔ تب مہاراشٹرا میں الیکشن ریلیوں کے موقع پر بی جے پی کے موجودہ طور پر سب سے قدر آور لیڈر مودی کو گاندھی جی یاد نہیں آئے، وہاں سے قومی دارالحکومت پہنچتے ہی انھیں گاندھی جی کے یوم پیدائش کا جشن منانے کی فکر لاحق ہوگئی۔ بس انھوں نے فوری بالی ووڈ کی بڑی شخصیتوں کو مدعو کرلیا اور نہ صرف جم کر تصویر کشی کرائی بلکہ آنے والے دنوں میں کیلئے اپنا تشہیری امیج کے فروغ کو یقینی بنالیا۔


پی ایم مودی کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں فلموں اور ٹیلی ویژن کے شعبے کی شخصیتیں مہاتما گاندھی کے نظریات کو مقبول بنانے میں عمدہ کام کررہے ہیں۔ مودی نے کہا کہ اختراعیت کی گنجائش بہت ہے اور اختراعیت کے اس جذبہ کو قوم کے لیے مفید بنانا ضروری ہے۔ پی ایم مودی نے کہا کہ فلم انڈسٹری کے ارکان نے کئی تجاویز پیش کئے ہیں۔ اس موقع پر موجود بالی ووڈ اسٹارس میں اداکارائیں سونم کپور، کنگنا رناوت، ڈائریکٹرس راجکمار ہیرانی، راجکمار سنتوشی، اشونی ایئر تیواری، نتیش تیواری اور پروڈیوسرس ایکتا کپور، بونی کپور اور جینتی لال گدا شامل ہیں۔ 


اس موقع پر مخاطبت میں عامر خان نے کہا، ”معزز وزیراعظم کے ساتھ ہمارا کافی عمدہ تبادلہ خیال ہوا ہے اور ان کے افکار سن کر بہت اچھا لگا۔ وہ کافی حوصلہ بخش اور پرجوش شخص ہیں“۔ شاہ رخ خان نے کہا کہ ان کا احساس ہے کہ مہاتما گاندھی کو ہندوستان اور دنیا کے لیے ازسرنو متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔ فلم انڈسٹری کبھی خودغرض بن جاتی ہے لیکن یہ بھی اہم ہے کہ ہم ایسا کام انجام دیں جو ایک پیام دے۔

۔۔۔

మరింత సమాచారం తెలుసుకోండి: