ایم اے سلام

آواز کی دنیا کے بے تاج بادشاہ ریڈیو اناونسر امین سیانی اس سال 88 سال کے ہوگئے ہیں۔ انہوں نے ریڈیو سیلون سے پیش ہونے والے پروگرام بناکا گیت مالا سے اپنی آواز اور انداز سے ساری دنیا میں مقبولیت پائی۔ ان کی طرح ریڈیو اور آواز کی دنیا میں آج تک کسی نے اتنا نام نہیں کمایا۔ انہیں ریڈیو کی دنیا سے ان کے بھائی حمید سیانی نے متعارف کروایا تھا۔ اس سے قبل وہ اپنی والدہ کلثوم سیانی کی ادارت میں شائع ہونے والے پندرہ روزہ ”رہبر‘’ کے لئے اپنی والدہ کا تعاون کرتے تھے۔ ریڈیو سے وابستگی کے بعد انہیں شہرت کی بلندیاں مل گئیں۔ وہ ”بھوت بنگلہ“ تین دیویاں’ باکسر، قتل، جیسی فلموں کا بھی حصہ رہے۔ بہت کم لوگ اس بات سے واقف ہوں کہ امین سیانی نے ٹاٹا آئیل ملس لمیٹیڈ کے مارکٹنگ ڈپارٹمنٹ میں 1960-62 میں بھی خدمات انجام دیں۔

انہوں نے حمام اور جئے جیسے صابن کی مارکٹنگ بھی کی۔ وہ 1951 میں ریڈیو کی کمرشیل سرویس سے وابستہ ہوئے اور 54 ہزار ریڈیو پروگرامس اور 19 ہزار جنگلس پیش کرتے ہوئے لمکا بک آف ریکارڈس میں اپنا نام درج کروایا۔ وہ پہلے ریڈیو سیلون اور بعد میں وودبھارتی سے 42 سال تک وابستہ رہے۔ دو سال کولگیٹ کا سباکا گیت مالا پیش کیا۔ 7 سال ساریڈون کے ساتھ 8 سال برونوٹیا کوئز کانٹسٹ پیش کیا۔ 14 سال مراٹھا دربار، ستاروں کی پسند، چمکتے ستارے، مہکتی باتیں، 4 سال سنگیت کے ستاروں کی محفل پروگرام دیتے رہے انہیں ان کی خدمات پر پدماشری اعزاز سے بھی نوازا گیا۔

امین سیانی نے اناونسنگ کی دنیا میں جو مقام حاصل کیا ہے اس کی نہ ہی سابق میں کوئی نظیر ملتی ہے اور نہ ہی آج کے دور میں ان کا انداز مخاطبت ”بہن اور بھائیوں“ بہت ہی سریلا اور جادوبھرا تھا۔ ان کی اردو اتنی سلیس ہے کہ لوگ اسے سننے میں مست ہو جاتے تھے۔ بنا کا گیت مالا کی پائیدان نمبر ایک پر آنے والا گیت اور بگل بجنے کا انتظار سبھی کو ہوا کرتا تھا۔ امین سیانی کی آواز رہتی دنیا تک گونجتی رہے گی۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ان کے چاہنے والوں کی دعائیں ہی ہیں کہ وہ 88 سال کی عمر میں بھی صحت مند ہے اور آج بھی لوگوں سے ملاقات اور بات چیت کرتے رہتے ہیں۔

 

 

 

 

మరింత సమాచారం తెలుసుకోండి: