ایم اے سلام

پاکستان کی خوبصورت وادی، وادی سوات کی رہنے والی ملالہ یوسف زئی کو اس بات کا اعزاز حاصل ہے کہ وہ نوبل انعام حاصل کرنے والی سب سے کم عمر نوبل لاریٹ ہے اور کہا تو یہ جارہا ہے کہ ملالہ کا ریکارڈ توڑنے کے لئے ماحولیاتی تبدیلی کے خلاف مہم چلانے والی تھنبرگ کو بھی نوبل انعام کے لئے نامزد کیا گیا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ تھنبرگ کو دنیا کا یہ اعلیٰ ترین اعزاز مل سکتا ہے یا نہیں۔ بہرحال ملالہ یوسف زئی پر امجد خان نے فلم گل مکئی بنائی ہے جس میں ملالہ کی حالات زندگی کو پیش کرنے کی کوشش کی گئی۔ ملالہ لڑکیوں کی تعلیم کی وکالت کرتی ہیں۔ اس فلم میں بتایا جاتا ہے کہ اس وقت پاکستان کو درپیش مسائل بڑے اچھے انداز میں پیش کئے گئے۔ 2009 میں جب طالبان نے وادی سوات پر کنٹرول حاصل کرلیا تھا اس وقت ملالہ یوسف زئی نے جو بہت چھوٹی تھیں لڑکیوں کی تعلیم کے حق میں مہم کا آغاز کیا۔ اس فلم میں دیویا دتہ، اتل کلکرنی اور ابھیمانیو سنگھ جیسے اداکار اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ تاہم پاکستانی فلمی صنعت کے اہم شخصیتوں کا کہنا ہے کہ ہندوستانی پروڈکشن میں پاکستان کو بہت ہی بھدے انداز میں پیش کیا گیا۔

فلم کے ڈائرکٹر امجد خان جو آئی آئی ایم ایس اے ایم کے خیرسگالی سفیر ہیں بتایا کہ ملالہ کی زندگی پر فلم بنانے کا خیال ان کے ذہن میں تب آیا جب انہیں پتہ چلا کہ ملالہ کو ایک طالبان بندوق بردار نے گولی ماردی جب وہ اسکول سے واپس آرہی تھی، تاہم یہ بہادر لڑکی بچ گئی اور پھر کم عمری میں نوبل کا امن انعام بھی حاصل کرلیا۔ تب سے ہی ساری دنیا کے لوگوں کو ملالہ کی زندگی کے بارے میں اچھی طرح معلوم ہوگیا۔ امجد خان کہتے ہیں کہ انہوں نے فلم میں اپنی کہانی یہ دکھاتے ہوئے شروع کی ہے کہ طالبان کیسے وادی سوات کا کنٹرول حاصل کرلیا تھا اور وہ کس طرح علاقہ کے بچوں بشمول ملالہ پر اثر انداز ہوئے تھے۔

امجد خان یہ کہتے ہیں کہ انہوں نے واقعات کو بہت ہی مختصر لیکن جامع انداز میں پیش کیا ہے۔ اس فلم میں پیش کردہ واقعات ملالہ کی زندگی میں پیش آئے واقعات کا ہوبہ ہو نمونہ ہے۔ یہ کوئی دستاویز نہیں بلکہ ہر کسی کے لئے ایک اچھا پیغام دینے والی فلم ہے۔ ان کا یہ بھی احساس ہے کہ ہر گھر میں ملالہ ہے اور کوئی بھی تبدیلی لاسکتا ہے۔ اگر اپ میں عزم و حوصلہ ہو۔ فلم میں یہی باتیں گل مکئی پیش کرتی ہیں۔ امجد خان اپنی فلم ملالہ کی اور ریلیز کو لے کر کافی خوش ہیں یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ فلم کے رائٹر بھاسوتی چکروتی نے تقریباً دو برسوں تک ریسرچ کی اور ملالہ کی زندگی کا جائزہ لیا اور پھر دو برس کے دوران اسکرپٹ تیار کی۔ اس فلم کو سنجے سنگلا اور پریتی وجئے جاجو نے پروڈیوس کیا ہے جبکہ امجد خان اس کے ڈائرکٹر ہیں۔

 

 

 

మరింత సమాచారం తెలుసుకోండి: