دنیا بھر بالخصوص امریکہ میں چاند پر انسانی قدم کے آج 50 سال کا جشن منایا جارہا ہے۔ گوگل ویب سائٹ نے بھی اس میں حصہ لیتے ہوئے اسی موضوع پر ’ڈوڈل‘ بنایا ہے جو بڑا دلچسپ ہے۔ ناظرین کے لیے کافی معلوماتی ہے۔ نئی نسل کو اس تاریخی خلائی کارنامہ کے تعلق سے یقینا بہت کم معلومات ہوں گی۔ ہاں! اگر وہ اس کے لیے انٹرنٹ اور سرچ انجنس کا سہارا لیں تو اور بات ہے۔ میں نے سوچا کہ آج اس موضوع پر تاریخ کے صفحات سے کچھ معلومات قارئین کے لیے پیش کروں۔
وہ خلائی پرواز جس نے پہلی بار انسانوں کا چاند پر قدم رکھنا یقینی بنایا اپالولو۔11 تھی۔ کمانڈر نیل آرمسٹرانگ اور لونار ماڈیول پائلٹ بز آلڈرین، دونوں ہی امریکیوں نے ’اپالو لونار ماڈیول ایگل‘ کو 20 جولائی 1969ءکو بوقت 20:17 (UTC) لینڈ کیا۔ آرمسٹرانگ پہلا شخص بنا جس نے چھ گھنٹے 39 منٹ بعد 21 جولائی کو بوقت 02:56 قمری سطح پر قدم رکھا؛ آلڈرین 19 منٹ بعد اُن کے ساتھ شامل ہوا۔ دونوں نے خلائی گاڑی سے باہر مل کر تقریباً دو گھنٹے اور 15 منٹ گزارے، اور 47.5 پاونڈ (21.5kg) قمری مادہ جمع کرکے زمین پر لے آئے۔ جس وقت دونوں چاند کی سطح پر رہے، کمانڈ ماڈیول پائلٹ مائیکل کالنس تنہا قمری مدار میں کمانڈ ماڈیول ’کولمبیا‘ کو گھماتے رہا۔ آرمسٹرانگ اور آلڈرین نے قمری سطح پر 21 گھنٹے اور 31 منٹ اُس مقام پر گزارے جسے انھوں نے Tranquility Base کا نام دیا، اور پھر وہاں سے روانہ ہوکر قمری مدار میں کولمبیا میں دوبارہ پہنچ گئے۔
اپالو 11 کو Saturn-V راکٹ کے ذریعے فلوریڈا کے میرٹ آئی لینڈ پر واقع کنیڈی اسپیس سنٹر سے 16 جولائی کو بوقت 13:32 بجے لانچ کیا گیا تھا۔ یہ ناسا (NASA) کے اپولو پروگرام کا پانچواں عملہ کے ساتھ والا مشن تھا۔ اپالو خلائی گاڑی کے تین حصے رہے: ایک کمانڈر ماڈیول جس میں تین خلا بازوں (آسٹروناٹس) کے لیے کیبن رکھا گیا، اور جو واحد حصہ رہا جو زمین پر واپس آیا؛ ایک سرویس ماڈیول جس نے کمانڈ ماڈیول کو چلانے، برقی طاقت، آکسیجن اور پانی فراہم کرنے میں مدد دی؛ اور ایک لونار ماڈیول جس کے دو مرحلے تھے .... ایک چاند پر اُترنے کے لیے نزولی مرحلہ، اور سعودی مرحلہ کہ آسٹروناٹس کو واپس قمری مدار میں پہنچایا جاسکے۔
جیسا کہ دنیا کے لگ بھگ ہر معاملے میں ہوتا ہے، چاند پر انسانی قدم کے تعلق سے بھی نزاع دیکھنے میں آیا۔ بعض ماہرین معلوم نہیں وہ حسد کی بناءکہتے ہیں یا واقعی وہ راز کی بات سے واقف ہیں، ان پچاس برسوں میں کئی دفعہ اس خلائی کارنامے کو چیلنج کرچکے ہیں۔ اُن کا دعویٰ ہے کہ انسان چاند پر گیا ہی نہیں، بلکہ امریکہ نے دنیا کو بے وقوف بنایا اور خلائی کارنامہ کے جو کچھ ویڈیو زیرگشت ہیں وہ نہایت اڈوانسڈ اسٹوڈیو کا کارنامہ ہے! بہرحال ، ہمارے پاس اس معاملے میں کوئی ثبوت نہیں، اور جب کسی نزاع میں ثبوت نہ ہو تو محض الزام تراشی سے اپنی بات کو سچ منوانا نہیں جاسکتا۔

మరింత సమాచారం తెలుసుకోండి: